السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو حبیب اللہ کہنے کے بارے میں کیا حکم ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
بلا شک وشبہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم حبیب اللہ ہیں۔ آپ اللہ تعالیٰ کے محب بھی ہیں اور محبوب بھی بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو تو اس سے بھی بلند وصف حاصل ہے اور وہ یہ کہ آپ خلیل اللہ بھی ہیں۔ ہاں ہاں نبی صلی اللہ علیہ وسلم خلیل اللہ بھی ہیں، جیسا کہ آپ نے خود ارشاد فرمایا ہے:
«اِنَّ اللّٰهَ اتَّخَذَنِی خَلِيْلًا کَمَا اتَّخَذَ اِبْرَاهِيْمَ خَلِيْلًا»(سنن ابن ماجه، المقدمة، باب فضل العباس بن عبدالمطلب رضی اللہ عنه، ح: ۱۴۱)
’’بے شک اللہ تعالیٰ نے مجھے بھی اپنا خلیل منتخب فرمایا ہے ٹھیک اس طرحجس طرح اس نے ابراہیم علیہ السلام کو اپنا خلیل بنایا ہے۔‘‘
لہٰذا جو شخص صرف حبیب اللہ کے ساتھ آپ کی شان بیان کرتا ہے، وہ گویا آپ کے مرتبے میں کمی کرتا ہے، کیونکہ خلت کا درجہ محبت کے درجے سے زیادہ عظیم اوراس سے کہیں بلند وبالا ہے۔ مومنین میں سے سب کے سب اللہ تعالیٰ کے محبوب ہیں لیکن نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو اس سلسلے میں جو مقام و مرتبہ حاصل ہے وہ اس سے بدرجہا بلند و بالا اور کہیں اعلیٰ وأرفع ہے، بلاشبہ وہ مقام خلت ہے کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو بھی اپنا خلیل بنا یاہے ٹھیک اس طرح جس طرح اس نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کو اپنا خلیل منتخب کیا تھا، اس لیے ہم یہ کہتے ہیں کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم خلیل اللہ ہیں اور یہ وصف حبیب اللہ کی نسبت زیادہ بلند وبالاہے کیونکہ اس میں محبت تو پنہاں ہے ہی بلکہ اس سے ایک قدم آگے ہے اس تعبیر میں آخری درجہ کی محبت بھی نمایاں ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب