کیا بینکوں کے ملازمین خصوصا عربی بینک کے ملازمین کی تنخواہیں حلال ہیں یا حرام؟ میں نے سنا ہے کہ یہ حرام ہیں کیونکہ بینک اپنے بعض معاملات میں سودی لین دین کرتے ہیں، میں چونکہ ایک بینک میں کام کرنے کا ارادہ رکھتا ہوں اس لیے امید ہے رہنمائی فرمائیں گے؟
سودی بینکوں کی ملازمت جائز نہیں ہے کیونکہ یہ گناہ اور ظلم کی باتوں میں اعانت ہے اور ارشاد باری تعالیٰ ہے:
"اور نیکی اور پرہیز گاری کے کاموں میں تم سیک دوسرے کی مدد کیا کرو اور گناہ اور ظلم کی باتوں میں مدد نہ کیا کرو۔"
اور صحیح حدیث سے ثابت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سود کھانے والے، کھلانے والے، لکھنے والے اور دونوں گواہی دینے والوں پر لعنت فرمائی ہے اور فرمایا:
"یہ سب (گناہ میں) برابر ہیں۔"
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب