سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

تجارتی حصص میں اپنے اصل سرمایہ پر نفع لینا

  • 9378
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 849

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک آدمی نے کچھ تجارتی حصص خریدے اور پھر جب وہ اپنا سرمایہ واپس لینے کے لیے گیا تو کمپنی کے مالک نے اسے اس کے اصل سرمایہ سے چالیس فی صد زیادہ بھی دے دیا تو کیا یہ اضافہ سود شمار ہو گا یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر امرواقع اسی طرح ہے جس طرح ذکر کیا گیا ہے کہ کمپنی کے مالک نے حصہ دار کو اس کا اصل سرمایہ دے دیا اور اس پر چالیس فی صد نفع بھی دیا تو یہ جائز ہے بشرطیکہ اس نے اسے نفع دیتے وقت کمپنی کے حصص کا حساب لگا کر ہر حصہ کا نفع معلوم کر کے اس سے اس کے حصص کے مطابق نفع دیا ہو اور وہ اس کے مال کا چالیس فی صد بنتا ہوں تو یہ جائز ہے، سود نہیں ہے اور نہ اس میں جہالت اور نہ غرر (دھوکا) ہے، لہذا جب یہ کمپنی کے مالک سے اس جائیداد کے حصص خریدے اور حصص پر چالیس فی صد نفع کے حساب سے زیادہ قیمت ادا کرے تو یہ بھی جائز ہے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج2 ص508

فتوی کمیٹی

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ