ایک انسان نے مجھ سے سونے کا زیور خریدا جس کی قیمت ایک ہزار ریال ہے۔ جب میں نے اسے بتایا کہ اس کی بیع نقد ہی جائز ہے تو اس نے کہا کہ آپ نے مجھے ایک ہزار ریال ادھار دے دیں تو میں نے اسے ایک ہزار ریال ادھار دے دئیے اور وہ اس نے مجھے سونے کی قیمت کے طور پر واپس کر دئیے تو کیا یہ جائز ہے؟
یہ جائز نہیں کیونکہ یہ تو سود کے لیے حیلہ ہے اور پھر اس میں دو عقد سلف اور عقد بیع بھی جمع ہیں اور یہ بھی ممنوع ہے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب