ایک شخص بینکوں کی معرفت سونے کی اینٹوں کی خریدوفروخت کرتا ہے، لیکن یہ شخص سونے کو اپنے قبضہ میں نہیں لیتا بلکہ اسے دیکھتا بھی نہیں ہے۔ جب ہم نے اسے یہ بتایا کہ یہ طریقہ جائز نہیں ہے تو وہ کہنے لگا کہ میرے پاس کوئی محفوظ جگہ نہیں ہے جہاں میں اسے حفاظت سے رکھ سکوں اور مجھے چوری کا خدشہ ہے، تو سوال یہ ہے کہ اس کی تجارت کے بارے میں کیا حکم ہے؟
اگر محفوظ جگہ نہ ہونے کی وجہ سے سونا اپنے قبضہ میں لینا اس کے لیے ممکن نہیں ہے تو پھر اس کے لیے یہ معاملہ بھی جائز نہیں ہے کیونکہ حرام سے بچنا واجب ہے اور اس سے بچنے کی تو اسے قدرت ہے کیونکہ اس کے لیے یہ ضرروی تو نہیں کہ وہ صرف یہی تجارت کرے، لہذا اس کے لیے واجب ہے کہ یا تو وہ اس تجارت میں تقابض کے شرعی تقاضا کو پورا کرے اور یا پھر اس تجارت کو چھوڑ دے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب