کیا بچے کے لیے سودی کاروبار کرنے والے اپنے باپ کے مال کو کھانا جائز ہے؟
سود کتاب و سنت اور اجماع کی روشنی میں حرام ہے۔ اگر آپ کا والد سودی کاروبار کرتا ہے تو آپ پر واجب ہے کہ اسے بتائیں کہ سود کس قدر حرام ہے اور سود کا لین دین کرنے والوں کے لیے اللہ تعالیٰ نے کس قدر سخت عذاب تیار کر رکھا ہے۔ آپ کے لیے یہ جائز ہے کہ اپنے باپ کے اس مال کو استعمال کریں جس کے بارے میں آپ کو یہ معلوم ہو کہ یہ سود ہے اور آپ کے باپ کے پاس یہ سودی لین دین کے ذریعہ آیا ہے۔ آپ رزق اللہ تعالیٰ سے مانگیں اور حصول رزق کے لیے شرعی اسباب کو اختیار کریں۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
"اور جو کوئی اللہ سے ڈرے گا تو وہ (اللہ) اس کے لیے (رجن و محن سے) خلاصی کی صورت پیدا کر دے گا اور اس کو ایسی جگہ سے رزق دے گا جہاں سے (وہم و) گمان بھی نہ ہو۔"
اور فرمایا:
"اور جو اللہ سے ڈرے گا، اللہ اس کے کام میں سہولت پیدا کر دے گا۔"
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب