سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

بچے کا سود خور باپ کے مال سے کھانا

  • 9364
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 796

سوال

بچے کا سود خور باپ کے مال سے کھانا
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا بچے کے لیے سودی کاروبار کرنے والے اپنے باپ کے مال کو کھانا جائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

سود کتاب و سنت اور اجماع کی روشنی میں حرام ہے۔ اگر آپ کا والد سودی کاروبار کرتا ہے تو آپ پر واجب ہے کہ اسے بتائیں کہ سود کس قدر حرام ہے اور سود کا لین دین کرنے والوں کے لیے اللہ تعالیٰ نے کس قدر سخت عذاب تیار کر رکھا ہے۔ آپ کے لیے یہ جائز ہے کہ اپنے باپ کے اس مال کو استعمال کریں جس کے بارے میں آپ کو یہ معلوم ہو کہ یہ سود ہے اور آپ کے باپ کے پاس یہ سودی لین دین کے ذریعہ آیا ہے۔ آپ رزق اللہ تعالیٰ سے مانگیں اور حصول رزق کے لیے شرعی اسباب کو اختیار کریں۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:

﴿وَمَن يَتَّقِ اللَّهَ يَجعَل لَهُ مَخرَ‌جًا ﴿٢ وَيَر‌زُقهُ مِن حَيثُ لا يَحتَسِبُ...﴿٣﴾... سورة الطلاق

"اور جو کوئی اللہ سے ڈرے گا تو وہ (اللہ) اس کے لیے (رجن و محن سے) خلاصی کی صورت پیدا کر دے گا اور اس کو ایسی جگہ سے رزق دے گا جہاں سے (وہم و) گمان بھی نہ ہو۔"

اور فرمایا:

﴿وَمَن يَتَّقِ اللَّهَ يَجعَل لَهُ مِن أَمرِ‌هِ يُسرً‌ا ﴿٤﴾... سورة الطلاق

"اور جو اللہ سے ڈرے گا، اللہ اس کے کام میں سہولت پیدا کر دے گا۔"

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

محدث فتوی

فتوی کمیٹی

تبصرے