سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

نقد کی ایک بکری کی ادھار دو یا تین بکریوں سے بیع

  • 9361
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-25
  • مشاہدات : 901

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا ایک بکری کی اس شرط پر بیع جائز ہے کہ مثلا بیس سال یا اس سے بھی زیادہ مدت کے بعد اس کے بجائے دو یا تین بکریاں ادا کر دی جائیں گی؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

علماء کے صحیح ترین قول کے مطابق ایک معین اور حاضر جانور کی بیع ایک یا ایک سے زیادہ جانوروں کے ساتھ قریب یا بعید مدت تک یا قسطوں میں جائز ہے جب کہ ثمن کا ایسی صفتا کے ساتھ تعین کیا گیا ہو جو نمایاں ہوں اور جانور خواہ فروخت کئے گئے جانور کی جنس سے ہو یا کسی اور جنس سے کیونکہ یہ ثابت ہے کہ "نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک اونٹ خریدا تھا کہ صدقہ کے اونٹ آنے پر اس کے بجائے دو دئیے جائیں گے۔"[1] اس روایت کو حاکم اور بیہقی نے روایت کیا اور اس کے رجال ثقہ ہیں۔


[1] سنن ابی داود، البیوع، باب فی الرخصة، حدیث: 3357 السنن الکبری للبیہقی: 5/287 والحاکم: 2/56-57

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

محدث فتوی

فتوی کمیٹی

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ