سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

جاننے بوجھنے کے باوجود خراب گاڑی فروخت کر دی

  • 9339
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-25
  • مشاہدات : 844

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں نے ایک گاڑی خریدی تو اس میں معمولی سا نقص پایا جس کی وجہ سے میں نے اسے بیچ دیا لیکن خریدار کو اس کے بارے میں نہ بتایا تو کیا یہ بھی دھوکا یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ہاں یہ بھی دھوکا ہے اور دھوکا حرام ہے کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے:

(من غشنا فليس منا) (صحيح مسلم‘ الايمان‘ باب قول النبي صلي الله عليه وسلم من غشنا فليس منا‘ ح: 101)

"جو ہمیں دھوکا دے وہ ہم میں سے نہیں ہے۔"

لہذا اللہ تعالیٰ کے حضور توبہ و استغفار کریں اور جلدی سے مشتری کو بھی یہ بتا دیں کہ گاڑی میں یہ نقص ہے تاکہ آپ بری الذمہ ہو جائیں۔ اگر وہ اپنے حق سے دستبردار ہو جائے تو الحمدللہ! ورنہ اس خرابی کے عوض اسے معاوضہ دینے پر اتفاق کر لیں یا اس کی رقم واپس کر کے اس سے گاڑی لے لیں۔ اگر صلح نہ ہو سکے تو یہ معاملہ اپنے علاقہ کے قاضی کی عدالت میں پیش کر کے فیصلہ کرا لیں۔ اور اگر خریدار کے بارے میں علم نہ ہو تو خرابی کی قیمت بقدر اس کی طرف سے صدقہ کر دیں۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

محدث فتوی

فتوی کمیٹی

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ