اگر اس طرح کے درآمد کئے گئے سامان میں تمیز کرنا مشکل ہو جسے درآمد کرنے والوں نے بندرگاہ سے وصول نہ کیا ہو اور ان کا علم نہ ہونے کی وجہ سے اسے دفتر اعلانات میں داخل کرا دیا گیا ہو تو کیا اس طرح کے سامان کو گم شدہ سامان کے دفتر سے خریدنا جائز ہے یا نہیں؟
جس کے لیے اس طرح کے سامان کا معاملہ خلط ملط ہو اور حلال و حرام میں تمیز نہ ہو تو حرام کی تعیین نہ ہونے کی وجہ سے اسے خریدنا جائز ہے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم یہود اور کفار سے بھی عموما سامان خرید لیا کرتے [1]اور ان کے تحائف کو بھی قبول فرما لیا کرتے تھے، حالانکہ آپ جانتے تھے کہ ان کے مال میں حلال و حرام ملا ہوا ہے۔
[1] صحیح بخاری، الرھن، باب من رھن درعہ، حدیث: 2509 وصحیح مسلم، المساقاة، حدیث: 1603