سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

گم شدہ سامان کی سامان کے دفتر سے خریدو فروخت

  • 9337
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 941

سوال

گم شدہ سامان کی سامان کے دفتر سے خریدو فروخت
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر اس طرح کے درآمد کئے گئے سامان میں تمیز کرنا مشکل ہو جسے درآمد کرنے والوں نے بندرگاہ سے وصول نہ کیا ہو اور ان کا علم نہ ہونے کی وجہ سے اسے دفتر اعلانات میں داخل کرا دیا گیا ہو تو کیا اس طرح کے سامان کو گم شدہ سامان کے دفتر سے خریدنا جائز ہے یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جس کے لیے اس طرح کے سامان کا معاملہ خلط ملط ہو اور حلال و حرام میں تمیز نہ ہو تو حرام کی تعیین نہ ہونے کی وجہ سے اسے خریدنا جائز ہے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم یہود اور کفار سے بھی عموما سامان خرید لیا کرتے [1]اور ان کے تحائف کو بھی قبول فرما لیا کرتے تھے، حالانکہ آپ جانتے تھے کہ ان کے مال میں حلال و حرام ملا  ہوا ہے۔


[1] صحیح بخاری، الرھن، باب من رھن درعہ، حدیث: 2509 وصحیح مسلم، المساقاة، حدیث: 1603

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

محدث فتوی

فتوی کمیٹی

تبصرے