اس مسئلہ میں کیا حکم ہے کہ جو شخص سونا خریدے، بیع مکمل ہو جائے، مشتری کچھ قیمت ادا کر دے اور باقی رقم لینے کے لیے وہ گاڑی کے پاس یا بینک میں جائے اور تھوڑی دیر بعد ہی لا کر دے دے لیکن سونا وہ مکمل قیمت ادا کرنے کے بعد ہی لے تو کیا یہ صورت صحیح ہے یا یہ جروری ہے کہ وہ باقی رقم لانے کے بعد از سر نو عقد بیع کریں؟
بہتر یہ ہے کہ باقی رقم لانے کے بعد بیع کا اعادہ کریں اور اس میں کوئی نقصان بھی نہیں صرف الفاظ ہی دوہرانا ہوں گے۔ اور اگر رقم نا مکمل ہونے کی صورت میں وہ عقد بیع ہی ترک کر دے حتیٰ کہ مکمل رقم لا کر بیع کرے تو یہ بھی بہتر ہے کیونکہ مکمل رقم لانے سے پہلے بیع کرنے کی کوئی ضرورت بھی نہیں ہے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب