مردوں کے لیے مخصوص سونے کی انگوٹھیاں بیچنے کے بارے میں کیا حکم ہے، جب کہ تاجر کو یقین بھی ہو کہ مشتری اسے پہنے گا؟
مردوں کے لیے سونے کی انگوٹھیاں بیچنا حرام ہے جب کہ بائع کو یہ علم ہو یا اس کا ظن غالب ہو کہ مرد اسے پہنے گا تو اس کے ساتھ اس نے گناہ کے کام میں تعاون کیا اور اللہ تعالیٰ نے منع فرمایا ہے کہ گناہ اور سرکشی کے کام میں تعاون کیا جائے، چنانچہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
"اور نیکی اور پرہیز گاری کے کاموں میں تم ایک دوسرے کی مدد کیا کرو اور گناہ اور ظلم کی باتوں میں مدد نہ کیا کرو۔"
زرگر کے لیے بھی یہ حلال نہیں ہے کہ مردوں کے پہننے کے لیے سونے کی انگوٹھیاں بنائے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب