اس مسئلہ میں کیا حکم ہے کہ سونے کی دکانوں کے بعض مالکان مستعمل سونا ہے یا یہ بتانا لازم نہیں ہے کہ بعض خریدار یہ پوچھتے ہی نہیں کہ یہ نیا ہے یا پرانا؟
دکان دار کے لیے خیرخواہی واجب ہے اور یہ کہ وہ اپنے بھائی کے لیے بھی وہی پسند کرے جو وہ اپنے لیے کرتا ہے۔ یہ مسلمہ بات ہے کہ اگر کوئی شخص آپ کو کوئی ایسی مستعمل چیز بیچے جو بہت کم استعمال ہوئی ہو اور اس پر کوئی اثر نہ پڑا ہو اور وہ آپ کو اسے نئی چیز کے طور پر بیچ دے تو یقینا اسے آپ دھوکا اور فریب قرار دیں گے۔ اگر آپ یہ پسند نہیں کرتے کہ لوگ آپ کے ساتھ اس طرح کا معاملہ کریں تو آپ کو یہ بات کس طرح زیب دیتی ہے کہ آپ دوسروں کے ساتھ اس طرح کا معاملہ کریں؟ لہذا کسی بھی انسنا کو اس طرح نہیں کرنا چاہیے بلکہ اسے چاہیے کہ وہ خریدار کو یہ بتا دے کہ یہ تھوڑا سا استعمال ہوا ہے یا اس طرح کی کوئی اور بات کر دے جس سے حقیقت واضح ہو جائے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب