السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
صحابی کس کو کہتے ہیںاس کی تعریف کیا ہے۔ابھی چند دن پہلے میری ایک رشتہ دار سے بات ہو رہی تھی تو انہوں نے کہا کے حسن و حسین رضی اللہ تعالی عنہما صحابی نہیں تھے کیونکے وہ تو ابھی بچے تھے جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا انتقال ہو گیا ۔ وہ تو ابھی بلوغت تک بھی نہیں پہنچے تھے ۔اس بات میں کتنا وزن ہے اور کن کن محدثین نے ان کو صحابہ میں شمار کیا ہے۔جواب حوالہ جات کے ساتھ دیں۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!حافظ ابن حجر عسقلانی نے اپنی مشہور کتاب "الإصابة في تمييز الصحابة" میں "صحابی" کی تعریف یوں کی ہے : الصحابي من لقي النبي صلى الله عليه وسلم | مؤمنا به ، ومات على الإسلامصحابی اسے کہتے ہیں جس نے حالتِ ایمان میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ملاقات کی اور اسلام پر ہی فوت ہوا۔ پھر درج بالا تعریف کی شرح کرتے ہوئے حافظ ابن حجر رحمة اللہ مزید کہتے ہیں : فيدخل فيمن لقيه من طالت مجالسته له أو قصرت ، | ومن روى عنه أو لم يرو ، ومن غزا معه أو لم يغز ، ومن رآه رؤية ولو لم يجالسه ، | ومن لم يره لعارض كالعمى . | ويخرج بقيد الإيمان من لقيه كافرا ولو أسلم بعد ذلك إذا لم يجتمع به مرة أخرى . الإصابة في تمييز الصحابة 1158/اس تعریف کے مطابق ہر وہ شخص صحابی شمار ہوگا جو ۔۔۔۔
ہر دو صورت میں وہ "صحابئ رسول" شمار ہوگا۔ اور ایسا شخص "صحابی" متصور نہیں ہوگا جو آپ (صلی اللہ علیہ وسلم) پر ایمان لانے کے بعد مرتد ہو گیا ہو۔ مذکورہ بالا تعریف کی رو سے سیدنا حسین اور سیدنا حسن بھی صحابی ہیں۔اور آپ کے رشتہ دار کی بات کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصوابفتوی کمیٹیمحدث فتوی |