اگر میرے پاس ایک شخص کچھ زیورات خریدنے کے لیے آئے اور جب میں اس کے مطلوبہ زیورات کا وزن کر دوں اور اس کے پاس زیورات کی پوری قیمت نہ ہو تو معلوم ہے کہ اس حالت میں میرے لیے اسے سونا بیچنا اور اس کے سپرد کر دینا جائز نہیں کیونکہ اس نے مجھے پوری قیمت ادا نہیں کی، لیکن اگر مثلا یہ معاملہ ہم صبح کے وقت کر رہے ہوں اور وہ کہے کہ سونا میں تمہارے پاس ہی رہنے دیتا ہوں اور عصر کے وقت میں پوری قیمت لے کر حاضر ہو جاؤں گا اور قیمت ادا کر کے اس خریدے ہوئے سونا کو وصول کر لوں گا، تو کیا یہ جائز ہے کہ اس سونے کو اس کے حساب میں باقی رکھ دوں کہ جب وہ آئے تو اسے لے لے یا ضروری ہے کہ اس معاہدہ کو ختم کر دوں اور اگر وہ آئے تو اس سے دیگر خریداروں ہی کی طرح معاملہ کروں؟
یہ جائز نہیں کہ جس سونے کو اس نے خریدا ہے اسے رقم لانے تک آپ ہی کے پاس رہنے دیا جائے بلکہ اس صورت میں یہ معاہدہ ہی نہیں ہوا تاکہ ربا النسیئہ سے بچا جا سکے۔ اس صورت میں یہ سونا آپ ہی کی ملکیت ہو گا اور جب وہ باقی رقم بھی لے کر آ جائے تو آپ از سر نو معاملہ کریں اور ایک ہی مجلس میں قیمت اور زیورات کا لین دین کریں۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب