میرے پاس کچھ قدیم زیورات تھے میں انہیں بازار میں بیچنے کے لیے ایک تاجر کے پاس لے گیا، اس نے مجھ سے کچھ لیے یا دئیے بغیر ان کے بجائے مجھے دوسرے زیورات دے دئیے۔ میں نے کہا کہ یہ تو جائز نہیں، تو اس نے کہا کہ اس نے مجھ سے جو زیورات لیے اور جو مجھے دئیے ہیں، ان کا وزن برابر ہے تو میں نے اسے سچا مان لیا، امید ہے اس معاملہ میں آپ مجھے فتویٰ عطا فرمائیں گے، لیکن اب میرے لیے اسے سونا واپس کرنا ممکن نہیں ہے؟
اگر دونوں زیورات وزن میں برابر تھے اور ان کا لین دین ایک ہی مجلس میں ہوا تو پھر اس معاملہ میں کوئی حرج نہیں خواہ ایک دوسرے سے عمدہ ہی کیوں نہ ہوں کہ احادیث صحیحہ کے عموم سے اس کا جواز معلوم ہوتا ہے۔۔۔ اور اگر اس نے جھوٹ بولتے ہوئے کہا کہ یہ ہم وزن ہیں تو پھر اس کا گناہ اسے ہو گا۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب