کیا سامان کی نصف قیمت سے بھی زیادہ نفع لینا جائز ہے، جب کہ مجھے جگہ کا کرایہ اور کارکنوں کی تنکواہیں بھی ادا کرنا پڑتی ہیں۔
صحیح بات یہ ہے کہ سامان اس قیمت پر فروخت کرنا چاہیے جو بازار میں قیمت ہو خواہ اس میں نفع کم ہو یا زیادہ یا نقصان ہو۔ اور اگر نرخ کے بارے میں کوئی عرف و عادت نہ ہو تو افضل یہ ہے کہ اپنے کاروبار کی نوعیت اور کارکنوں کی اجرت وغیرہ کو سامنے رکھتے ہوئے اعتدال اور میانہ روی کے ساتھ نفع لیا جائے اور ناواقف خریدار سے بہت زیادہ نفع نہ لیا جائے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب