سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

سامان مہنگا بیچنا

  • 9273
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-24
  • مشاہدات : 1106

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا یہ جائز ہے کہ میں جب دور سے سامان خرید کر لاؤں تو اسے اپنے پاس منتقل کرنے اور محنت کرنے کی وجہ سے اس کی قیمت میں تھوڑا سا اضافہ کر کے بیچوں یا یہ اضافہ سود شمار ہو گا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ان شاءاللہ اس میں کوئی حرج نہیں جب آپ سامان خریدیں، اس کی قیمت ادا کر دیں اور دوسرے شہر اسے منتقل کر کے نفع کے ساتھ بیچیں کہ آپ نے کام کیا ہے، اسے اپنے شہر منتقل کیا ہے اور اس پر اپنی رقم خرچ کی ہے۔ یہ بالکل اسی طرح ہے جس طرح تمام لوگ اپنے خریدے ہوئے سامان کو نفع پر بیچے ہیں، لیکن اگر آپ نے سامان کو اپنے کسی ایسے دوست کے لیے خریدا ہو جس نے آپ کو وکیل بنایا ہو۔ اس نے خریدنے کے لیے آپ کو رقم دی ہو اور آپ ن اس کے لیے خریدا ہو تو پھر اصل رقم اور حمل و نقل کی اجرت کے سوا اس سے زیادہ رقم نہ لیں۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

محدث فتوی

فتوی کمیٹی

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ