سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

گاڑیوں کی قسطوں میں فروخت

  • 9265
  • تاریخ اشاعت : 2024-10-28
  • مشاہدات : 1467

سوال

گاڑیوں کی قسطوں میں فروخت
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

بعض بھائیوں نے جو قسطوں پر گاڑیوں کی خریدو فروخت کی تجارت کرتے ہیں یہ پوچھا ہے کہ وہ ماہانہ قسطوں کی بنیاد پر گاڑی فروخت کرتے ہیں کہ خریدار کے ساتھ قسطیں طے کر لیتے ہیں کیونکہ اسے گاڑی کی ضرورت ہوتی ہے اور اس کے لیے گاڑی خریدنے سے پہلے ہی نفع سمیت بیع طے کر لیتے ہیں تو اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر بائع گاڑی کو اس کا مالک بننے، اسے اپنے نام کرانے اور اپنے قبضہ میں لینے کے بعد خریدار کو فروخت کرے تو اس میں کوئی حرج نہیں جبکہ اس سے پہلے فروخت کرنا جائز نہیں کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حکیم بن حزام سے فرمایا تھا:

(لا تبع ما ليس عندك) (مسند احمد: 3/402 وسنن ابي داود‘ البيوع‘ باب في الرجل بيع ما ليس عنده‘ ح: 3503)

"اسے نہ بیچو جو تمہارے پاس موجود ہی نہ ہو۔"

نیز آپ نے فرمایا ہے:

(لا يحل سلف و بيع‘ ولا بيع ما ليس عندك) (سنن ابي داود‘ البيوع‘ باب في الرجل بيع‘ ماليس عنده‘ ح: 3504)

"سلف اور بیع حلال نہیں ہے اور نہ یہ حلال ہے کہ وہ چیز بیچو جو تمہارے پاس موجود ہی نہ ہو۔"

یہ دونوں صحیح حدیثیں ہیں ان کے مطابق عمل کرنا اور ان کی مخالفت سے اجتناب کرنا واجب ہے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

محدث فتوی

فتوی کمیٹی

تبصرے