بعض بھائیوں نے جو قسطوں پر گاڑیوں کی خریدو فروخت کی تجارت کرتے ہیں یہ پوچھا ہے کہ وہ ماہانہ قسطوں کی بنیاد پر گاڑی فروخت کرتے ہیں کہ خریدار کے ساتھ قسطیں طے کر لیتے ہیں کیونکہ اسے گاڑی کی ضرورت ہوتی ہے اور اس کے لیے گاڑی خریدنے سے پہلے ہی نفع سمیت بیع طے کر لیتے ہیں تو اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟
اگر بائع گاڑی کو اس کا مالک بننے، اسے اپنے نام کرانے اور اپنے قبضہ میں لینے کے بعد خریدار کو فروخت کرے تو اس میں کوئی حرج نہیں جبکہ اس سے پہلے فروخت کرنا جائز نہیں کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حکیم بن حزام سے فرمایا تھا:
"اسے نہ بیچو جو تمہارے پاس موجود ہی نہ ہو۔"
نیز آپ نے فرمایا ہے:
"سلف اور بیع حلال نہیں ہے اور نہ یہ حلال ہے کہ وہ چیز بیچو جو تمہارے پاس موجود ہی نہ ہو۔"
یہ دونوں صحیح حدیثیں ہیں ان کے مطابق عمل کرنا اور ان کی مخالفت سے اجتناب کرنا واجب ہے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب