اس شخص کے بارے میں کیا حکم ہے جو عید الاضحیٰ کی نماز کے لیے جانے سے پہلے سر منڈا دے حالانکہ اسے نصیحت بھی کی گئی تھی لیکن اس نے نماز سے پہلے ہی سر منڈانے پر اصرار کیا؟
قربانی کا ارادہ کرنے والے کے لیے یہ حرام ہے کہ وہ قربانی سے پہلے ایام عشرہ میں بال منڈائے یا ناخن کاٹے لیکن اگر کوئی شخص ایسا کرے تو اس سے قربانی باطل نہ ہو گی اور نہ اس پر کوئی فدیہ ہو گا، ہاں البتہ وہ ایسا کرنے سے خطا کار ضرور ہے لیکن اس کی وجہ سے قربانی ترک نہیں کرنی چاہیے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب