سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

بال کٹانے سے قبل احرام کھول دینا

  • 9201
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-27
  • مشاہدات : 2048

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں نے گزشتہ سال رمضان المبارک میں عمرہ ادا کیا اور جب ہم اپنی رہائش گاہ پر واپس آئے تو میں نے بال کٹانے سے قبل احرام کھول دیا  کیونکہ مجھے اس کا علم نہ تھا اور میرے اہل خانہ کو بھی اس چیز کا علم نہ تھا کہ مجھے یہ مسئلہ معلوم نہیں ہے اور جب انہیں علم ہوا کہ میں نے بال نہیں کٹوائے تو انہوں نے بتایا کہ یہ جائز نہیں تو میں نے فورا بال کٹوا دئیے، تو سوال یہ ہے کہ کیا یہ عمرہ مقبول ہے یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

عمرہ میں محرم کے لیے یہ جائز نہیں کہ وہ اپنے سر کے بالوں کے منڈوانے یا کٹوانے سے پہلے احرام کھولے، لہذا جو شخص بالوں کے کٹوانے سے پہلے احرام کھول دے، سلے ہوئے کپڑے پہن لے اور سر ڈھانپ لے اور اسے اس مسئلہ کا علم ہو تو اس پر فدیہ لازم ہے اور اگر اسے یہ مسئلہ معلوم نہ ہو یا وہ بھول کر ایسا کر لے تو پھر فدیہ لازم نہیں ہے لیکن جب اسے معلوم ہو یا یاد آ جائے تو اسے چاہیے کہ فورا لباس اتار دے، احرام پہن لے اور بالوں کو منڈانا یا کٹانا شروع کر دے، ان احکام سے ناواقفیت کی وجہ سے اسے معذور سمجھا جائے گا۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

محدث فتوی

فتوی کمیٹی

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ