السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا قرآن کریم کی بعض آیات، مثلاً آیت الکرسی کو علاج کی غرض سے کھانے پینے کے برتنوں پر لکھنا جائز ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
سب سے پہلے اس بات کو جان لینا واجب ہے کہ اللہ تعالیٰ کی پاک کتاب اس بات سے بہت بلند وبالا اور ارفع واعلیٰ ہے کہ ہم اس کی اس حد تک توہین وتذلیل کریں۔ ایک مومن کا دل اس بات کو کس طرح گوارا کر سکتا ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کی کتاب اور اس کتاب کی سب سے عظیم آیت، آیت الکرسی کو پانی پینے کے کسی برتن میں لکھ دے اور پھر اس کی توہین ہوتی رہے کہ اسے گھر میں پھینک دیا جائے اور بچے اس کے ساتھ کھیلتے رہیں؟ بلا شک وشبہ ایسا کرنا حرام ہے۔ جس شخص کے پاس ایسے برتن ہوں جن میں اس طرح کی آیات لکھی ہوں اس کے لیے واجب ہے کہ وہ آیات کو مٹا دے، برتن بنانے والے کے پاس انہیں لے جائے اور ان سے کہے کہ وہ برتنوں پر سے آیات مٹا کر اس کی قلعی کر دے اور اگر ایسا ممکن نہ ہو تو پھر واجب ہے کہ کسی پاک وصاف جگہ گڑھا کھود کر اس میں برتنوں کو دفن کر دے۔ اگر ان برتنوں کو گھروں میں اس طرح باقی رکھا جائے کہ ان کی توہین ہوتی رہے، بچے ان برتنوں سے پانی پئیں اور ان کے ساتھ کھیلتے رہیں تو اس بارے میں اصولی بات یہ ہے کہ قرآن مجید کو شفا کے حصول کے لیے اس طرح استعمال کرنا سلف صالحین رضی اللہ عنہم سے ثابت نہیں ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب