سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

احرام حج کے بعد مکہ میں داخلہ سے روک دیا گیا

  • 9181
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 1027

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جس شخص نے میقات سے احرام باندھا اور پھر وہ مکہ کے قریب پہنچ گیا مگر چیک پوسٹ والوں نے اسے مکہ میں داخل ہونے سے روک دیا کیونکہ اس کے پاس حج پاسپورٹ نہ تھا تو اس کے لیے کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس صورت میں جب اس کے لیے مکہ میں داخل ہونا مشکل ہو تو وہ محصر کے حکم میں ہے۔ اسے چاہیے کہ جہاں اسے روک دیا گیا ہو وہاں قربانی کا جانور ذبح کر دے اور احرام کھول کر حلال ہو جائے۔ اگر وہ یہ فرض حج ادا کرنے آ رہا تھا تو اسے بعد میں ادا کر لے اور یہ بعد میں ادا کرنا ادا ہی ہو گا قضا نہیں۔ اور اگر یہ حج فرض نہیں تھا تو پھر اس کے لیے کچھ بھی لازم نہیں، راجح قول یہی ہے کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان صحابہ کرام کو عمرہ کی قضا کا حکم نہیں دیا تھا جنہیں عمرہ کرنے سے غزوہ حدیبیہ میں روک دیا گیا تھا۔ محصر کے لیے وجوب قضاء کا حکم کتاب اللہ میں ہے اور نہ سنت رسول میں، بلکہ فرمان باری تعالیٰ یہ ہے:

﴿فَإِن أُحصِر‌تُم فَمَا استَيسَرَ‌ مِنَ الهَدىِ...١٩٦﴾... سورة البقرة

"اور اگر تم (راستے میں) روک دئیے جاؤ تو جیسی قربانی میسر ہو (کر دو۔)"

اس کے علاوہ اللہ تعالیٰ نے کچھ ذکر نہیں فرمایا، لیکن یاد رہے کہ اس عمرہ کو عمرۃ القضاء اس لیے کہا جاتا ہے کہ یہ قضاء معاہدہ کے معنی میں ہے کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس موقع پر قریش سے معاہدہ فرمایا تھا یہ قضاء استدراک مافات کے معنی میں نہیں ہے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

محدث فتوی

فتوی کمیٹی

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ