سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

ممنوع فعل کا فدیہ، اس کی اقسام اور تکرار

  • 9174
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-19
  • مشاہدات : 686

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

حج میں فدیہ کیا ہے؟ اس کی اقسام کیا ہیں؟ اور اگر ایک ہی طرح کے ممنوع فعل کا بار بار ارتکاب ہو تو پھر اس کا کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ممنوعات احرام میں سے کسی ممنوع فعل کے ارتکاب کی وجہ سے فدیہ کی کئی قسمیں ہیں:

(1)اختیار ہے کہ ایک بکری ذبح کر دے یا چھ مسکینوں کو کھانا کھلا دے یا تین دن کے روزے رکھ لے۔ یہ فدیہ اس صورت میں ہے جب بالوں کو مونڈ دے خواہ تین بال ہوں یا ناخن کاٹ دے یا سلا ہوا کپڑا پہن لے یا خوشبو استعمال کر لے یا سر کو ڈھانپ لے۔

(2) شکار کی صورت میں اختیار ہےکہ اسی طرح کا کوئی چوپایہ جانور ذبح کرے یا اس کی قیمت کا اندازہ کر کے اس کے بقدر کھانا صدقہ کر دے یا انداہ کر کے ایک مد کھانے کے عوض ایک دن کا روزہ رکھ لے۔

(3) تمتع اور قران کے فدیہ کی صورت میں دم لازم ہے، بشرطیکہ اس کےپاس موجود ہو اور اگر موجود نہ ہو تو دس دن کے روزے رکھ لے، تین روزے مکہ مکرمہ میں رکھے اور سات گھر واپس آ کر رکھ لے۔

(4) حج کے واجبات میں سے کسی واجب کو ترک کرنے کی صورت میں دم لازم ہے مثلا مزدلفہ میں رات بسر کرنا، رمی جمار، بال منڈانا، طواف وداع اور میقات سے احرام باندھنے میں سے اگر کسی واجب کو ترک کر دے تو اس پر لازم ہے کہ ایک جانور ذبح کر کے مساکین حرم میں تقسیم کردے۔ اگر ایک ہی جنس کے ممنوع کا کئی بار ارتکاب ہو تو اس پر ایک ہی فدیہ لازم ہے مثلا یہ کہ ہر دن کئی بال منڈا دے یا کئی بار اپنے سر کو ڈھانپ لے لیکن اگر پہلی بار کے فعل کا فدیہ دے اور پھر دوبارہ اس کا ارتکاب کرے تو دوبارہ فدیہ لازم ہو گا۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

محدث فتوی

فتوی کمیٹی

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ