سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

جس کے ذمہ ایک یا دو کنکریاں ہوں

  • 9164
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 762

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جب پھینکی گئی سات کنکریوں میں سے ایک یا دو نہ لگیں اور ایک یا دو دن بھی گزر جائیں تو کیا اس ایک یا دو کنکریوں کا اعادہ لام ہے اور اگر لازم ہے تو کیا وہ اس کے بعد والی رمی کا اعادہ کرے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جب کسی ایک جمرہ کی ایک یا دو کنکریاں باقی رہ گئی ہوں تو فقہاء فرماتے ہیں کہ اس آخری جمرہ کی رمی کو مکمل کر لے جو ناقص رہ گئی ہے، اس سے پہلے کی ہوئی رمی کا اعادہ لازم نہیں ہے اور اگر آخری سے کسی پہلے جمرہ کی رمی ناقص رہ گئی ہو تو اسے مکمل کر لے اور پھر اس کے بعد والے جنروں کو رمی کر لے، لیکن میرے نزدیک صحیح بات یہ ہے کہ رمی میں جو نقص رہ گیا ہو اسے مکمل کر لے اور اس پر بعد والی رمی کا اعادہ لازم نہیں ہے کیونکہ جہالت یا نسیان کی وجہ سے ترتیب ساقط ہو جاتی ہے اور اس آدمی نے جب دوسرے جمرہ کو رمی کی تو اس کے خیال میں پہلے جمرہ کے حوالہ سے اس پر کچھ لازم نہ تھا کیونکہ اس کی حالت جہالت اور نسیان کے درمیان تھی، لہذا ہم اس سے یہ کہیں گے کہ جتنی کنکریاں کم رہ گئی   ہیں، انہیں پوراکر لو اور اس کے بعد کی رمی آپ پر واجب نہیں ہے۔

جواب ختم کرنے سے پہلے میں اس طرف اشارہ کرنا بھی ضروری سمجھتا ہوں کہ رمی کرنے کی جگہ وہ ہے جہاں کنکریاں جمع ہوتی ہیں نہ کہ وہ ستون جسے اس جگہ کی نشاندہی کے لیے ستوار کیا گیا ہے، لہذا جو شخص حوض میں کنکری پھینک دے اور اس کی کنکری ستون کو نہ لگے تو اس کی رمی صحیح ہے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

محدث فتوی

فتوی کمیٹی

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ