کیا جسے کوئی عذر نہ ہو اس کے لیے ایام تشریق میں تینوں جمرات کو رات کو رمی کرنا جائز ہے؟ جو شخص کمزوروں اورعورتوں کے ساتھ قربانی کی رات نصف شب کے بعد مزدلفہ سے آیا ہو تو اس کے لیے جمرہ عقبہ کو رمی کرنا جائز ہے یا نہیں؟
صحیح بات یہ ہے کہ غروب کے بعد رمی کرنا جائز ہے، لیکن سنت یہ ہے کہ غروب سے پہلے اور زوال کے بعد رمی کی جائے، لہذا اگر ممکن ہو تو یہی افضل ہے اور اگر ممکن نہ ہو تو صحیح قول کے مطابق غروب آفتاب کے بعد بھی رمی کی جا سکتی ہے۔ جو محرم اور ڈرائیور وغیرہ، کمزوروں اور عورتوں کے ساتھ آئیں تو ان کا حکم بھی وہی ہے جو ان کا ہے، یعنی وہ بھی عورتوں وغیرہ کے ساتھ رات کے آخری حصہ میں رمی کر سکتے ہیں۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب