میں نے حج کے آخری دن جمرات کو اذان ظہر سے پندرہ منٹ پہلے رمی کر دی تھی، تو سوال یہ ہے کہ کیا یہ زوال کا وقت ہے؟ اور اگر زوال کا وقت شروع نہیں ہوا تو کیا اس صورت میں مجھ پر کوئی فدیہ لازم ہے؟
آپ پر دم لازم ہے جسے مکہ میں ذبح کر کے فقراء میں تقسیم کر دیا جائے کیونکہ ایام تشریق میں رمی جمار، زوال آفتاب کے بعد ہے، زوال سے پہلے جائز نہیں ہے کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایام تشریق میں زوال کے بعد رمی کی ہے اور آپ نے فرمایا:
"مجھ سے اپنے مناسک حج کو سیکھ لو۔"
لہذا مسلمانوں پر واجب ہے کہ وہ اس مسئلہ میں بھی آپ کی اتباع کریں۔
دم کے ساتھ ساتھ آپ پر یہ بھی لازم ہے کہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے حضور توبہ کریں کیونکہ آپ نے حکم شریعت کی مخالفت کی ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں، تمہیں اور تمام مسلمانوں کو معاف فرمائے !
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب