سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(43) جنات بھی علم غیب نہیں جانتے

  • 915
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 1912

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا جن علم غیب جانتے ہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

جن علم غیب نہیں جانتے۔ اللہ تعالیٰ کے سوا آسمانوں اور زمین میں کوئی بھی غیب نہیں جانتا۔ اس کی دلیل میں یہ ارشاد باری تعالیٰ پڑھ لیں:

﴿فَلَمّا قَضَينا عَلَيهِ المَوتَ ما دَلَّهُم عَلى مَوتِهِ إِلّا دابَّةُ الأَرضِ تَأكُلُ مِنسَأَتَهُ فَلَمّا خَرَّ تَبَيَّنَتِ الجِنُّ أَن لَو كانوا يَعلَمونَ الغَيبَ ما لَبِثوا فِى العَذابِ المُهينِ ﴿١٤﴾... سورة سبا

’’پھر جب ہم نے سلیمان کے لیے موت کا حکم صادر کیا تو کسی چیز سے ان کا مرنا معلوم نہ ہوا مگر گھن کے کیڑے سے جو ان کے عصا کو کھاتا رہا۔ جب سلیمان گر پڑے تب جنوں کو معلوم ہوا (اور کہنے لگے) کہ اگر وہ غیب جانتے ہوتے تو ذلت کی تکلیف میں نہ رہتے۔‘‘

جو شخص علم غیب کا دعویٰ کرے وہ کافر ہے اور جو کسی مدعی علم غیب کے دعویٰ کی تصدیق کرے وہ بھی کافر ہے، کیونکہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا:

﴿قُل لا يَعلَمُ مَن فِى السَّمـوتِ وَالأَرضِ الغَيبَ إِلَّا اللَّهُ... ﴿٦٥﴾... سورة النمل

’’کہہ دو کہ جو آسمانوں اور زمین میں ہیں، اللہ کے سوا غیب کی باتیں نہیں جانتے۔‘‘

اللہ وحدہ کے سوا آسمانوں اور زمین کی غیب کی باتوں کو کوئی نہیں جانتا۔ یہ لوگ جو دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ مستقبل میں پیش آنے والی غیب کی خبروں کو جانتے ہیں تو یہ کہانت ہے اور کہانت کے بارے میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے:

«اَنَّ مَنْ اَتٰی عَرَّافًا فَسَأَلَهُ لَمْ تُقْبَلْ لَهُ صَلَاةٌ اَرْبَعِيْنَ يَوْمًا»(صحیح مسلم، السلام، باب تحریم الکهانة واتیان الکهان، ح: ۲۲۳۰)

’’بے شک جو شخص کسی کاہن کے پاس جا کر اس سے (غیب کی خبریں) پوچھے، اس کی چالیس دن تک نماز قبول نہ ہوگی۔‘‘

اور اگر سائل کسی کاہن کی تصدیق کردے تو وہ کافر ہو جائے گا، کیونکہ جب اس نے اس کے دعوائے علم غیب کی تصدیق کر دی، تو اس کی پاداش میں اس نے ارشاد باری تعالیٰ کی گویاکہ تکذیب کی کیونکہ ارشادباری تعالیٰ ہے:

﴿قُل لا يَعلَمُ مَن فِى السَّمـوتِ وَالأَرضِ الغَيبَ إِلَّا اللَّهُ... ﴿٦٥﴾... سورة النمل

’’کہہ دو کہ جو لوگ آسمانوں اور زمین میں ہیں، اللہ کے سوا غیب کی باتیں نہیں جانتے۔‘‘

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

 

فتاویٰ ارکان اسلام

عقائد کے مسائل: صفحہ95

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ