سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

حاجی کا ایام تشریق مکہ میں گزارنا

  • 9143
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 703

سوال

حاجی کا ایام تشریق مکہ میں گزارنا
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

یہ تو معلوم ہے کہ حاجی کے لیے یہ لازم ہے کہ وہ ایام تشریق منیٰ میں بسر کرے لیکن جب انسان رات کو سونا نہ چاہے تو کیا وہ منیٰ سے باہر نکل کر حرم میں رات بسر کر سکتا ہے تاکہ حرم میں رہ کر مزید عبادت کر سکے۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اہل علم جو یہ فرماتے ہیں کہ ایام تشریق میں منیٰ میں رات بسر کرنا واجب ہے تو اس سے مراد یہ ہے کہ ان دنوں کو انسان منیٰ ہی میں بسر کرے خواہ سو کر یا بیدار رہ کر۔ اس سے یہ مراد نہیں ہے کہ ان دنوں میں منیٰ میں سونا واجب ہے لہذا ہم سائل سے یہ کہیں گے کہ ایام تشریق آپ کے لیے مکہ میں گزارنا جائز نہیں بلکہ واجب ہے کہ یہ دن منیٰ میں بسر کئے جائیں ہاں البتہ اہل علم کے بقول اگر رات کا اکثر حصہ منیٰ میں بسر کر لیا جائے تو یہ بھی کافی ہے، اگر منیٰ میں جگہ نہ ملے تو منیٰ کے آخری خیمہ کے پاس پڑاؤ ڈال دے لیکن مکہ مکرمہ نہ جائے کیونکہ واجب ہے کہ لوگ ایک دوسرے کے ساتھ مل کر رہیں جیسا کہ مسجد بھری ہو تو لوگوں کو مل کر ایک دوسرے کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

محدث فتوی

فتوی کمیٹی

تبصرے