جب حاجی رات بسر کرنے کے لیے منیٰ میں جگہ نہ پائے تو وہ کیا کرے؟ کیا منیٰ سے باہر رات بسر کرنے کی وجہ سے کوئی فدیہ وغیرہ ہے؟
جب حاجی منیٰ کی راتیں منیٰ میں بسر کرنے کے لیے جگہ تلاش کرنے میں کوشش کرے اور اسے کوئی جگہ نہ ملے تو اس میں کوئی حرج نہیں کہ وہ منیٰ سے باہر پڑاؤ ڈال دے کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
"پس جہاں تک ہو سکے اللہ سے ڈرو۔"
اس پر کوئی فدیہ بھی نہیں کہ اس نے منیٰ میں قیام اس لیے نہیں کیا کہ اسے اس کی قدرت ہی نہ تھی۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب