ایک مصری شخص جو سعودی عربمیں مقیم ہے، اس نے مصر سے حج کی نیت سے آنے والی اپنی والدہ کا جدہ ائیر پورٹ پر استقبال کیا، جب وہ پہنچ گئی تو یہ لوگ گئے اور انہوں نے مناسک حج ادا کر لیے اور جب مطوف نے آدھی رات سے پہلے ہی انہیں منیٰ جانے پر مجبور کر دیا یعنی یہ لوگ مزدلفہ میں آدھی رات سے پہلے بیٹحے اور پھر مطوف کے مجبور کرنے پر منیٰ روانہ ہو گئے اور اسی طرح انہوں نے حج ادا کیا تو ان کے بارے میں کیا حکم ہے؟ اور اب والدہ مصر سفر کر گئی ہے اور اس کی واپسی ممکن نہیں اور کیا اس کا یہ حج جائز ہے جب کہ اس نے ہوائی جہاز میں محرم کے بغیر سفر کیا ہے؟
اگر امر واقع اسی طرح ہے جس طرح سائل نے ذکر کیا ہے تو مذکورہ عورت کا حج صحیح ہے اور ان کے نصف رات سے قبل مزدلفہ سے روانہ ہونے کی وجہ سے کچھ لازم نہیں ہے کیونکہ انہیں اسی پر مجبور کر دیا گیا تھا، ہاں البتہ محرم کے بغیر مصر سے آنا جائز نہ تھا، لہذا اسے سے توبہ کرنی چاہیے لیکن اس سے حج باطل نہیں بلکہ صحیح ہے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب