نصف رات سے قبل مزدلفہ میں رات بسر کرنے کے بارے میں کیا حکم ہے؟
حاجی کے لیے یہ واجب ہے کہ ذوالحج کی دسویں رات طلوع فجر تک مزدلفہ میں بسر کرے، ہاں البتہ اگر مرض وغیرہ کی وجہ سے کوئی عذر ہو تو پھر اس کے لیے اور اس کی نگہداشت کرنے والے کے لیے یہ جائز ہے کہ نصف رات کے بعد وہاں سے منیٰ کی طرف روانہ ہو جائے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حج میں خود طلوع فجر تک مزدلفہ میں قیام فرمایا تھا اور معذوروں کو یہ اجازت دے دی تھی کہ وہ آدھی رات کے بعد مزدلفہ سے منیٰ کے لیے روانہ ہو سکتے ہیں۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب