سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

مزدلفہ میں رات بسر کرنا

  • 9126
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-03
  • مشاہدات : 647

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

نصف رات سے قبل مزدلفہ میں رات بسر کرنے کے بارے میں کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حاجی کے لیے یہ واجب ہے کہ ذوالحج کی دسویں رات طلوع فجر تک مزدلفہ میں بسر کرے، ہاں البتہ اگر مرض وغیرہ کی وجہ سے کوئی عذر ہو تو پھر اس کے لیے اور اس کی نگہداشت کرنے والے کے لیے یہ جائز ہے کہ نصف رات کے بعد وہاں سے منیٰ کی طرف روانہ ہو جائے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حج میں خود طلوع فجر تک مزدلفہ میں قیام فرمایا تھا اور معذوروں کو یہ اجازت دے دی تھی کہ وہ آدھی رات کے بعد مزدلفہ سے منیٰ کے لیے روانہ ہو سکتے ہیں۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

محدث فتوی

فتوی کمیٹی

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ