سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

حلق محظورات احرام میں سے ہے۔۔۔

  • 9117
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 828

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

معلوم ہے کہ سر کو منڈانا محظورات احرام میں سے ہے تو یہ کس طرح جائز ہے کہ عید کے دن تحلل میں اس کا آغاز کر دیا جائے کیونکہ علماء فرماتے ہیں کہ تحلل تو اس صورت میں ہوتا ہے جب تین میں سے کوئی دو کام کر لیے جائیں اور وہ ان تین میں حلق کو بھی ذکر کرتے ہیں تو کیا یہ جائز ہے کہ حاجی اس سے آغاز کرے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ہاں سے اس آغاز کرنا جائز ہے کیونکہ احلال کے وقت حلق حج ہی کے لیے ہے، لہذا اس وقت اس کے لیے حلق حرام نہ ہو گا بلکہ یہ حکم الہی کی تعمیل ہے اور جب یہ حکم الہی ہے تو پھر اسے بجا لانا گناہ نہیں ہے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ ثابت ہے کہ آپ سے جب قربانی اور رمی سے قبل حلق کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ نے فرمایا:

(لا حرج) (صحيح البخاري‘ الحج‘ باب الذبح قبل الحلق‘ ح: 1721‘1722 وصحيح مسلم‘ الحج‘ باب جواز تقديم الذبح علي الرمي...الخ‘ ح: 1306‘1307)

"کوئی حرج نہیں"

اور کسی چیز کے بارے میں یہ شریعت ہی سے معلوم ہو سکتا ہے کہ یہ مامور ہے یا ممنوع، مثلا یدیکھئے غیر اللہ کو سجدہ کرنا شرک ہے لیکن جب اللہ تعالیٰ نے فرشتوں کو یہ حکم دے دیا کہ وہ حضرت آدم علیہ السلام کو سجدہ کریں تو یہ اطاعت ہو گیا،اسی طرح کسی انسان خصوصا اولاد کو قتل کتنا کبیرہ گناہ ہے لیکن اللہ تعالیٰ نے جب اپنے نبی حضرت ابراہیم علیہ السلام کو یہ حکم دے دیا کہ وہ اپنے لخت جگر حضرت اسماعیل (علیہ السلام) کو ذبح کر دیں تو یہ حکم اطاعت بن گیا جس کی تعمیل کر کے حضرت ابراہیم علیہ السلام عظیم مرتبے پر فائز ہو گئے تھے، یہ الگ بات ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے پیغمبر حضرت ابراہیم علیہ السلام اور ان کے لخت جگر پر رحمت فرمائی اور اسماعیل علیہ السلام کو ذبح ہونے سے بچا لیا اور فرمایا:

﴿فَلَمّا أَسلَما وَتَلَّهُ لِلجَبينِ ﴿١٠٣ وَنـٰدَينـٰهُ أَن يـٰإِبر‌ٰ‌هيمُ ﴿١٠٤ قَد صَدَّقتَ الرُّ‌ءيا ۚ إِنّا كَذ‌ٰلِكَ نَجزِى المُحسِنينَ ﴿١٠٥ إِنَّ هـٰذا لَهُوَ البَلـٰؤُا۟ المُبينُ ﴿١٠٦﴾... سورة الصافات

"جب دونوں نے حکم مان لیا اور باپ نے بیٹے کو پیشانی کے بل لٹا دیا، تو ہم نے ان کو پکارا کہ اے ابراہیم! تم نے خواب کو سچا کر دکھایا، ہم نیکو کاروں کو ایسا ہی بدلہ دیا کرتے ہیں، بلاشبہ یہ صریح آزمائش تھی۔"

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

محدث فتوی

فتوی کمیٹی

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ