سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

بھول جانے کی وجہ سے بال نہ کٹوائے

  • 9116
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 722

سوال

بھول جانے کی وجہ سے بال نہ کٹوائے
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک عورت نے حج کیا اور تمام اعمال حج سر انجام دئیے لیکن جہالت یا نسیان کی وجہ سے اب تک بال نہیں کٹوائے حتیٰ کہ اب اپنے وطن واپس پہنچ گئی اور وہ سارے کام کر لیے ہیں، جو محرم کے لیے ممنوع ہوتے ہیں، سوال یہ ہے کہ اب اس پر کیا لازم ہے؟ اور اسے کیا کرنا چاہیے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر امر واقع اسی طرح ہے جس طرح سائل نے ذکر کیا ہے کہ اس عورررت نے جہالت یا نسیان کی وجہ سے تقصیر کے سوا دیگر تمام اعمال حج سر انجام دئیے ہیں تو اسے چاہیے کہ اب اپنے وطن ہی میں تقصیر کرے۔ جہالت یا نسیان کی وجہ سے یہ تاخیر ہوئی تو اس کی وجہ سے کوئی فدیہ وغیرہ نہیں ہے، بس اتمام حج کی نیت سے اب تقصیر کرے۔ ہم اللہ تعالیٰ سے دعا کرتے ہیں کہ وہ سب کو توفیق اور قبولیت عطا فرمائے۔

اس سوال میں جو یہ مذکور ہے کہ تقصیر سے قبل اس کے شوہر نے اس سے مقاربت کی ہے تو اس کی وجہ سے اس پر یہ لازم ہے کہ مکہ میں مساکین حرم کے لیے ایک (مکمل) بکری یا اونٹ کا ساتواں حصہ۔۔۔ جو قربانی کی شرائط کے مطابق ہو۔۔۔ذبح کرے اور اگر اس عورت نے اپنے شوہر سے مقاربت حرم سے باہر وپنے وطن میں کی ہے تو پھر جانور کو بھی وہاں ذبح کر کے وہاں کے مساکین میں تقسیم کر دیا جائے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

محدث فتوی

فتوی کمیٹی

تبصرے