ایک حاجی تمتع کے لیے آیا اور اس نے طواف و سعی کے بعد اپنے معمول کے کپڑے لیے اور بالوں کو نہ کٹوایا اور نہ منڈوایا اور حج کے بعد جب اس نے اس کے بارے میں پوچھا تو اسے بتایا گیا کہ اس نے غلطی کی ہے، تو سوال یہ ہے کہ وہ اب کیا کرے۔ جبکہ اس کے عمرہ کرنے کے بعد اب حج کا وقت ختم ہو گیا ہے؟
اس آدمی نے عمرہ کے واجبات میں سے ایک واجب حلق یا تقصیر کو ترک کر دیا ہے اور اس صورت میں اہل علم کے نزدیک اس پر واجب ہے کہ فدیہ کے طور پر مکہ میں ایک جانور ذبح کرے اور فقراء مکہ میں تقسیم کر دے، اس طرح یہ اپنے تمتع پر بدستور برقرار رہے گا۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب