سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

جب حاجی سارے سر کے بال نہ کٹوائے

  • 9113
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 737

سوال

جب حاجی سارے سر کے بال نہ کٹوائے
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جب حج یا عمرہ کرنے والا اپنے سر کے دونوں طرف سے بال کٹوا دے اور پھر احرام کھول دے، جب کہ اس نے سارے سر کے بال نہ کٹوائے ہوں تو اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس کے بارے میں حکم یہ ہے کہ اگر وہ حج کر رہا ہو اور اس نے طواف اور رمی کر لی ہے تو تہ اپنے کپڑوں ہی کو پہنے رہے اور سر کے بالوں کو مکمل طور پر منڈوا یا کٹوا دے اور اگر وہ عمرہ کر ریا ہے تو اس کے لیے لازم یہ ہے کہ اپنے کپڑوں کو اتار دے اور دوبارہ احرام پہن لے اور پھر سارے سر کے بال منڈوائے یا کٹوائے جبکہ وہ محرم ہو یعنی اس نے لباس احرام پہن رکھا ہو۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

محدث فتوی

فتوی کمیٹی

تبصرے