کیا حاجی کے لیے یہ جائز ہے کہ وہ طواف وداع کئے بغیر جدہ کا سفر کرے اور جو ایسا کرے اس کے لیے کیا لازم ہے؟
حاجی کے لیے یہ جائز نہیں کہ حج کے بعد وہ طواف وداع کئے بغیر مکہ سے کوچ کرے کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے:
"کوئی شخص اس وقت تک کوچ نہ کرے، جب تک وہ آخری لمحات بیت اللہ میں سے نہ گزارے۔"
صحیحین میں حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے:
"لوگوں کے لیے حکم یہ ہے کہ وہ (سفر سے قبل) آخری لمحات بیت اللہ میں گزاریں، ہاں البتہ حائضہ عورت کے لیے یہ رخصت ہے۔"
لہذا جدہ، طائف اور دیگر علاقوں کے لوگوں کے لیے جائز نہیں کہ حج سے فراغت کے بعد طواف وداع کئے بغیر مکہ مکرمہ سے رخصت ہوں اور اگر کوئی ایسا کرے تو اس پر دم لازم ہے کیونکہ اس نے ایک واجب کو ترک کر دیا ہے۔
بعض اہل علم نے کہا ہے کہ اگر طواف وداع کی نیت سے واپس آ جائے اور طواف کرے تو یہ طواف صحیح ہو گا اور اس سے دم ساقط ہو جائے گا لیکن یہ قول محل نظر ہے اور مومن کے لیے زیادہ احتیاط اس میں ہے کہ اگر اس نے طواف وداع کئے بغیر مسافت قصر کے بقدر سفر کر لیا ہو تو وہ حج کے اس نقص کو پورا کرنے کے لیے دم دے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب