میں نے ایک جماعت کے ساتھ حج کیا اور الحمدللہ حج کے تمام مناسک کو ادا کیا لیکن طواف وداع کے چھٹے چکر کے اختتام پر میری بیوی بے ہوش ہو گئی اور میں مجبور ہو گیا کہ اسے اٹھا کر حرم سے باہر لے جاؤں جس کی وجہ سے میں، میری بیوی اور اس کا بھائی ساتواں چکر پورا نہ کر سکے۔ کیا ہم پر کوئی فدیہ وغیرہ لازم ہے؟
اگر آپ لوگوں نے دوبارہ طواف وداع نہیں کیا تو آپ میں سے ہر ایک پر دم لازم ہے جسے مکہ میں ذبح کر کے فقراء حرم میں تقسیم کر دیا جائے کیونکہ طواف وداع ہر اس حاجی پر واجب ہے جو مکہ مکرمہ میں سے سفر کرنا چاہتا ہو اور اسے ترک کرنے کی صورت میں دم لازم ہے۔ دم کے سلسلہ میں واجب یہ ہے کہ اونٹ یا گائے کا ساتواں حصہ یا وہ بکری جس کے سامنے کے دو دانت گر گئے ہوں یا بھیڑ کا ایسا بچہ ذبح کرے جو قربانی کے جانور کی طرح تمام عیوب سے پاک ہو اور اس کے ساتھ ساتھ توبہ و استغفار بھی کیا جائے کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اس ارشاد کے پیش نظر:
"کوئی اس وقت تک کوچ نہ کرے، جب تک اپنا آخری وقت بیت اللہ میں نہ گزارے۔"
طواف وداع کو ترک کرنا جائز نہیں ہے۔ یہ حدیث صحیح مسلم میں ہے۔ نیز ابن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے:
"لوگوں کے لیے حکم یہ ہے کہ وہ سفر سے قبل آخری لمحات بیت اللہ میں گزاریں، ہاں البتہ حائضہ عورت کے لیے رخصت ہے۔"
اہل علم کے نزدیک اس مسئلہ میں حیض اور نفاس والی عورتوں کے لیے ایک ہی حکم ہے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب