سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

طواف افاضہ میں تاخیر

  • 9087
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-27
  • مشاہدات : 716

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا طواف افاضہ کو طواف وداع کے ساتھ مؤخر کرنا جائز ہے؟ کیا حاجی کے لیے یہ جائز ہے کہ وہ طواف کے ساتھ چکروں میں پانی پینے کے لیے وقفہ کرے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

رش وغیرہ کے خوف کی وجہ سے طواف افاضہ کو مؤخر کرنا جائز ہے، لہذا مکہ سے رخصت ہوتے ہوئے افاضہ اور وداع کی نیت سے طواف کر لے تو یہ دونوں سے کفایت کرے گا اور اس کے بعد رخصت ہو جائے تاکہ اس پر یہ بات صادق آ سکے کہ اس نے آخری لمحات بیت اللہ میں گزارے ہیں، لیکن افضل یہ ہے کہ طواف افاضہ عید کے دن یا ایم تشریق میں کیا جائے جب کہ اسے مؤخر کرنا بھی جائز ہے۔

طواف کے چکروں میں تھوڑا سا وقفہ کرنا جائز ہے مثلا اس قدر کہ وضو کی تجدید کی جا سکے، پانی پیا جا سکے، فرض نماز یا نماز جنازہ وغیرہ ادا کی جا سکے۔

اگر وقفہ طویییل ہو مثلا آدھا گھنٹہ یا اس سے بھی زیادہ تو پھر صحیح  بات یہ ہے کہ اس سے طواف باطل ہو جائے گا، لہذا اسے چاہیے کہ اس قدر طویل وقفہ کے بعد طواف از سر نو شروع کرے۔ صفا و مروہ کی سعی کے بارے میں بھی یہی حکم ہے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

محدث فتوی

فتوی کمیٹی

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ