کیا طواف افاضہ کو طواف وداع کے ساتھ مؤخر کرنا جائز ہے؟ کیا حاجی کے لیے یہ جائز ہے کہ وہ طواف کے ساتھ چکروں میں پانی پینے کے لیے وقفہ کرے؟
رش وغیرہ کے خوف کی وجہ سے طواف افاضہ کو مؤخر کرنا جائز ہے، لہذا مکہ سے رخصت ہوتے ہوئے افاضہ اور وداع کی نیت سے طواف کر لے تو یہ دونوں سے کفایت کرے گا اور اس کے بعد رخصت ہو جائے تاکہ اس پر یہ بات صادق آ سکے کہ اس نے آخری لمحات بیت اللہ میں گزارے ہیں، لیکن افضل یہ ہے کہ طواف افاضہ عید کے دن یا ایم تشریق میں کیا جائے جب کہ اسے مؤخر کرنا بھی جائز ہے۔
طواف کے چکروں میں تھوڑا سا وقفہ کرنا جائز ہے مثلا اس قدر کہ وضو کی تجدید کی جا سکے، پانی پیا جا سکے، فرض نماز یا نماز جنازہ وغیرہ ادا کی جا سکے۔
اگر وقفہ طویییل ہو مثلا آدھا گھنٹہ یا اس سے بھی زیادہ تو پھر صحیح بات یہ ہے کہ اس سے طواف باطل ہو جائے گا، لہذا اسے چاہیے کہ اس قدر طویل وقفہ کے بعد طواف از سر نو شروع کرے۔ صفا و مروہ کی سعی کے بارے میں بھی یہی حکم ہے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب