ایک شخص نے حجر اسماعیل کے اندر سے طواف کیا، سعی کی، احرام کھول دیا اور گھر جا کر اپنی بیوی سے صحبت کر لی تو کیا اسے اس کا گناہ ہو گا؟
یہ عمرہ فاسد ہے کیونکہ اس کاطواف صحیح نہیں ہے۔ اسے چاہیے کہ دوبارہ طواف اووور سعی کرے، بال منڈوائے اور دم دے۔ دم کا مطلب یہ ہے کہ عمرہ کی تکمیل سے پہلے اس نے اپنی بیوی سے صحبت کر لی ہے، اس کی وجہ سے مکہ مکرمہ میں ایک بکری ذبح کر کے فقراء میں تقسیم کر دے، نیز اس نے حجر کے اندر سے جو طواف کیا ہے، وہ بھی صحیح نہیں کیونکہ یہ ضروری ہے کہ طواف حجر کے باہر سے کیا جائے۔۔۔ حجر کے اندر سے طواف کرنے کی وجہ سے اس کا یہ عمرہ فاسد ہو گیا ہے لہذا اسے صحیح عمرہ کرنا چاہیے اور اس کے لیے اسی میقات سے احرام باندھنا چاہیے جس سے اس نے پہلے احرام باندھا تھا، نیز بیوی سے صحبت کی وجہ سے اس نے اپنے عمرہ کو جو فاسد کر لیا ہے لہذا اس پر واجب ہے کہ دوبارہ عمرہ کرے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب