حائضہ عورت احرام کی دو رکعتیں کس طرح پڑھے؟
حائضہ عورت احرام کی دو رکعتیں نہ پڑھے بلکہ وہ نماز کے بغیر ہی احرام باندھ لے۔ احرام کی دو رکعتیں جمہور کے نزدیک سنت ہیں۔ بعض اہل علم ان کو مستحب بھی نہیں سمجھتے کیونکہ ان کے بارے میں کوئی مخصوص چیز وارد نہیں ہے جبکہ جمہور انہیں مستحب قرار دیتے ہیں کیونکہ بعض احادیث میں ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ جل و علا فرماتا ہے:
"اس وادی مبارک میں نماز پڑھ لو اور کہو عمرہ حج میں داخل ہے"
وادی سے مراد وادی عقیق ہے اور حجۃ الوداع کا واقعہ ہے۔ ایک صحابی سے یہ بھی ثابت ہے کہ انہوں نے نماز پڑھ کر احرام باندھا، لہذا جمہور نے اسے مستحب قرار دیا ہے کہ نماز کے بعد احرام باندھا جائے نماز خواہ فرض ہو یا نفل، یعنی وضو کر کے دو رکعتیں پڑھ لے۔ حیض اور نفاس والی عورتیں چونکہ نماز نہیں پڑھ سکتیں اس لیے وہ نماز کے بغیر ہی احرام باندھ لیں، ان کے لیے ان دو رکعتوں کی قضا بھی لازم نہیں۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب