سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

نسیان پر مؤاخذہ نہیں

  • 9032
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-23
  • مشاہدات : 746

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک مسلمان نے عمرے کا احرام باندھا اس کی عادت یہ ہے کہ وہ سوچ بچار کے وقت اپنے بالوں میں ہاتھ پھیرتا رہتا ہے، بھول کر حالت احرام میں بھی اس نے جب ایسا ہی کیا تو اس کے کئی بال گر گئے تو کیا اس صورت میں کوئی کفارہ ہو گا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس پر کوئی کفارہ نہیں کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے مومن بندوں کے بارے میں فرمایا ہے کہ وہ دعا یہ کرتے ہیں:

﴿رَ‌بَّنا لا تُؤاخِذنا إِن نَسينا أَو أَخطَأنا...٢٨٦... سورة البقرة

"اے ہمارے رب! اگر ہم سے بھول یا چوک ہو گئی ہو تو ہم سے مؤاخذہ نہ کرنا۔"

اور اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کی اس دعا کو شرف قبولیت سے نواز دیا ہے صحیح حدیث میں ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے اس دعا کے جواب میں فرمایا:

(قد فعلت) (صحيح مسلم‘ الايمان‘ باب بيان تجاوز الله...الخ‘ ح: 126)

"میں نے یہ کر دیا۔" (یعنی میں مؤاخذہ نہیں کروں گا۔)

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

محدث فتوی

فتوی کمیٹی

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ