سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

ان شاءاللہ آپ پر کوئی فدیہ نہیں

  • 9031
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 762

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں نے دو سال پہلے فریضہ حج ادا کیا اور یہ میرا پہلا حج تھا، عرفہ کے عظیم دن میں اللہ رب ذوالجلال کے حضور دعا میں مصروف تھا تو میری آنکھیں اشکبار تھیں اور جب دعا سے فراغت کے بعد میں نے اپنے آنسوؤں سے تر چہرے پر ہاتھ پھیرا تو میرے ہاتھوں میں آنکھوں کی پلکوں کے دو بال آ گئے، یہ بال قصد و ارادہ سے نہیں توڑے تھے (بلکہ یہ از خود گر گئے تھے) تو کیا اس کے لیے کوئی فدیہ وغیرہ لازم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اللہ تعالیٰ ہمارے اور آپ کے عمل کو قبول فرمائے، آپ کو اجر بے پایاں سے نوازے اور آپ کے اس شوق، خشوع اور عمل کا ثواب عطا فرمائے جسے آپ نے اللہ تعالیٰ کی رضا مندی کے حصول کے لیے سر انجام دیا ہے۔ آپ نے آنکھوں کی پلکوں کے بالوں کے گرنے کا جو ذکر کیا ہے تو اس کا ان شاءاللہ کوئی فدیہ نہیں ہے کیونکہ آپ نے قصد و ارادہ سے ان بالوں کو نہیں کاٹا، خطاء و نسیان کو اللہ تعالیٰ نے معاف فرما دیا ہے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

محدث فتوی

فتوی کمیٹی

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ