سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

جہالت کی وجہ سے کسی ممنوع کام کا ارتکاب کرنا

  • 9027
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1018

سوال

جہالت کی وجہ سے کسی ممنوع کام کا ارتکاب کرنا
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جو شخص جہالت یا نسیان کی وجہ سے ان نو قسم کے ممنوعات میں سے کسی ایک کا ارتکاب کرے تو اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ممنوعات احرام نو ہیں:

جو شخص بھول کر بال یا ناخن کاٹ لے تو اس میں کوئی گناہ ہے نہ فدیہ، اسی طرح جو شخص بھول کر خوشبو لگا لے یا سر ڈھانپ لے یا سلا ہوا کپڑا پہن لے تو اسے بھی اللہ تعالیٰ نے معاف فرما دیا ہے، کیونکہ اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کی یہ دعا قبول فرمائی ہے:

﴿ رَ‌بَّنا لا تُؤاخِذنا إِن نَسينا أَو أَخطَأنا...٢٨٦﴾... سورة البقرة

"اے ہمارے رب! اگر ہم سے بھول یا چوک ہو گئی ہو تو ہم سے مؤاخذہ نہ کرنا۔"

اور صحیح مسلم میں ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اس دعا کو قبول فرما لیا۔[1]

نیز ارشاد باری تعالیٰ ہے:

﴿وَلَيسَ عَلَيكُم جُناحٌ فيما أَخطَأتُم بِهِ وَلـٰكِن ما تَعَمَّدَت قُلوبُكُم...٥﴾... سورة الاحزاب

"اور جو بات تم سے غلطی سے ہو گئی اس میں تم پر کچھ گناہ نہیں لیکن جو قصد سے کرو اس پر مواخذہ ہے۔"

اور حدیث میں ہے:

(ان الله وضع عن امتي الخطا والنسيان) (سنن ابن ماجه‘ الطلاق‘ باب طلاق المكره والناسي‘ ح: 2045)

"بلاشبہ اللہ تعالیٰ نے میری امت کے خطا و نسیان کو معاف کر دیا ہے۔"

شکار کے بارے میں جمہور کا فیصلہ یہ ہے کہ اسے اس کی مثل جانور ذبح کرنا ہو گا اور شکار کرنے والے سے یہ تفصیل نہیں پوچھتے کہ اس نے جان بوجھ کر شکار کیا ہے یا غلطی سے لیکن اس مسئلہ میں بھی شاید صحیح بات یہی ہے جو شخص بھول کر یا ازراہ جہالت شکارکرے تو اس پر نہ کوئی گناہ ہے اور نہ فدیہ لازم کیونکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:

﴿وَمَن قَتَلَهُ مِنكُم مُتَعَمِّدًا...٩٥﴾... سورة المائدة

"اور جو تم میں سے جان بوجھ کر اسے مارے۔"

محرم کا نکاح کرنا صحیح نہیں ہو گا، خواہ وہ جہالت کی وجہ سے کر رہا ہو لیکن اس میں کوئی فدیہ نہیں ہے۔ صحبت اور مباشرت میں جمہور کے نزدیک فدیہ ہے خواہ اس نے بھول کر ہی یہ کام کیا ہو کیونکہ اس کا تعلق دو شخصوں سے ہے اور یہ بات بعید ہے کہ دونوں ہی بھول جائیں اور احتیاط بھی اسی   میں ہے کہ اس کا فدیہ ادا کیا جائے، اگرچہ بعض علماء نے جہالت و نسیان کی وجہ سے اس مسئلہ میں بھی محرم کو معذور قرار دیا ہے۔


[1] صحیح مسلم، الایمان، باب بیان تجاوز اللہ تعالیٰ عن حدیث النفس الخ، حدیث: 126

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

محدث فتوی

فتوی کمیٹی

تبصرے