کیا عورت کے لیے یہ جائز ہے کہ وہ جن کپڑوں میں چاہے احرام باندھ لے؟
ہاں عورت کے لیے یہ جائز ہے کہ وہ جن کپڑوں میں چاہے احرام باندھ لے اس کے احرام کے لیے کوئی مخصوص لباس نہیں ہے جیسا کہ بعض عامۃ الناس کا یہ خیال ہے لیکن افضل یہ ہے کہ احرام کا لباس خوب صورت اور جاذب نظر نہ ہو کیونکہ ایام حج میں عورتوں کا مردوں کے ساتھ بھی میل جول ہو جاتا ہے، لہذا عورتوں کے لیے افضل یہ ہے کہ ان کا لباس خوب صورت اور جاذب نظر نہ ہو بلکہ عام سادہ لباس ہو جو فتنہ انگیز نہ ہو۔
مردوں کے لیے افضل یہ ہے کہ وہ سفید کپڑے احرام کے لیے استعمال کریں، اگر سفید کے علاوہ کسی اور رنگ کے کپڑے ہوں تو بھی کوئی حرج نہیں کیونکہ حدیث سے ثابت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سبز رنگ کی چادر زیب تن فرما کر طواف کیا تھا،[1] اسی طرح آپ نے کالے رنگ کا عمامہ بھی استعمال فرمایا تھا[2] حاصل کلام یہ ہے کہ اس میں کوئی حرج نہیں کہ محرم سفید کے علاوہ کسی اور رنگ کے احرام کو استعمال کرے۔
[1] سنن ابی داود، المناسک، باب الاضطباع فی الطواف، حدیث: 1883 و جامع ترمذی، حدیث: 859
[2] صحیح مسلم، الحج، باب جواز دخول مکۃ بغیر احرام، حدیث: 1358-1359