سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

عورت کا حالت احرام میں جرابیں پہننا

  • 9023
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-24
  • مشاہدات : 861

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں حالت احرام میں سیاہ رنگ کی جرابیں پہنتی ہوں تاکہ میرے پاؤں چھپ جائیں اور پھر انہیں جرابوں کے ساتھ میں طواف کرتی اور نماز پڑھتی ہوں، لیکن مجھ سے کہا گیا ہے کہ اس سے احرام باطل اور دم لازم ہو جاتا ہے، لہذا آنجناب سے گزارش ہے کہ آپ میری رہنمائی فرمائیں کہ حالت احرام، طواف اور نماز میں ان جرابوں کے استعمال کے بارے میں کیا حکم ہے؟ جزاکم اللہ خیرا


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ ایک نہایت پسندیدہ اور قابل ستائش عمل ہے کیونکہ اس میں سترپوشی بھی ہے اور اسباب فتنہ سے دوری بھی، جس شخص نے آپ سے کہا ہے کہ اس ( جرابیں پہننے) کی وجہ سے آپ پر دم ہے تو اس کی یہ بات غلط ہے کیونکہ محرم عورت کے لیے صرف دستانے پہننے کی ممانعت ہے، عورت کے لیے پاؤں میں جرابیں پہننے کی ممانعت نہیں ہے بلکہ اسے طواف کرتے اور نماز پڑھتے ہوئے جرابیں ضرور استعمال کرنا چاہیے اور اگر وہ احتیاط کے ساتھ کشادہ لباس پہن کر طواف اور نماز میں اپنے پاؤں کو چھپا لے تو پھر بھی کوئی حرج نہیں۔ جرابوں کے لیے کالے گنر کا ہونا شرط نہیں بلکہ کسی بھی رنگ کی جرابیں استعمال کرنا جائز ہے بشرطیکہ ان سے پاؤں چھپ جائیں۔ اللہ تعالیٰ سب کو حق پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

محدث فتوی

فتوی کمیٹی

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ