السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا پوتا اپنے فوت شدہ دادا اور پھوپھی کی طرف سے عمرہ کر سکتا ہے اور اس کا کیا طریقہ کار ہے ۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!فوت شدگان کی طرف سے عمرہ کرنا جائز ہے ،اور اپنے ان رشتہ داروں کے ساتھ احسان ہے۔لیکن شرط یہ ہے کہ آپ نے پہلے اپنا عمرہ کیا ہوا ہو۔ اسکی دلیل سنن أبو داود کی حدیث ہے : عَنْ عَمْرِو بْنِ أَوْسٍ عَنْ أَبِي رَزِينٍ قَالَ حَفْصٌ فِي حَدِيثِهِ رَجُلٌ مِنْ بَنِي عَامِرٍ أَنْهِ قَال يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أَبِي شَيْخٌ كَبِيرٌ لَا يَسْتَطِيعُ الْحَجَّ وَلَا الْعُمْرَةَ وَلَا الظَّعْنَ قَالَ احْجُجْ عَنْ أَبِيكَ وَاعْتَمِرْسنن أبی داود کتاب المناسک باب الرجل یحج عن غیرہ ح ۱۸۱۰اس طریقہ کار یہ ہے کہ نیت کرتے وقت ،اس کا نام لیا جائے کہ اللھم لبیک عن فلان،باقی عمرہ ویسے ہی ادا کیا جائے گا جیسے عام طور پر کیا جاتا ہے۔عمرے کا طریقہ جاننے کے لئے اس( لنک) پر کلک کریں۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصوابفتوی کمیٹی محدث فتوی |