السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
نمازی کے آگےاگر سترہ نہ ہو تو کتنے فاصلے سے گزرا جاسکتاہے۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!اصل حکم یہی ہے کہ سترہ رکھ کر نماز ادا کی جائے،اگر کوئی شخص سترہ نہیں رکھتا تو اس کے سامنے سے گزرنے کے حوالے سے کوئی صریح نص موجود نہیں ہے،جس کی بناء پر اہل علم کے ہاں اختلاف پایا جاتا ہے۔بعض کے ہاں نمازی کے آگے سے گزرنا درست نہیں ، خواہ کئی میلوں کا فاصلہ ہو ۔ اس کی دلیل نمازی کے آگے سترہ کے بغیر گزرنے سے منع والی تمام احادیث ہیں کیونکہ ان میں سترہ کی بات ہے فاصلہ کی تحدید کی بات نہیں۔ جبکہ بعض اہم علم اس مسافت کی تحدید کرتے ہیں کہ نمازی کا حق سجدہ والے مقام تک ہے ،جہاں وہ نماز ادا کر رہا ہے،اسے یہ حق حاصل نہیں ہے کہ وہ لوگوں کو مشقت میں ڈالتا رہے ،لہذا سجدہ والی جگہ چھوڑ کر آگے سے گزرا جا سکتا ہے۔شیخ صالح العثیمین نے مقام سجدہ کی تحدید والے قول کو ترجیح دی ہے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصوابفتوی کمیٹیمحدث فتوی |