جب طواف افاضہ سے قبل حیض یا نفاس شروع ہو جائے تو کیا عورت کے لیے یہ لازم ہے کہ وہ مکہ مکرمہ ہی میں رہے حتیٰ کہ پاک ہو جائے اور طواف کرے یا اس کے لیے جدہ وغیرہ کی طرف سفر کرنا جائز ہے اور پھر جب پاک ہو جائے تو واپس آ کر طواف کر لے؟
اگر مکہ میں رہنے کی استطاعت ہو تو مکہ ہی میں رہے حتیٰ کہ طارت کے بعد اپنے حج کی تکمیل کرے اور اگر مکہ میں قیام کی استطاعت نہ ہو تو اس میں بھی کوئی امر مانع نہیں ہے کہ وہ محرم کے ساتھ جدہ یا طائف وغیرہ کی طرف سفر کرے اور پھر پاک ہونے کے بعد محرم کے ساتھ واپس آئے اور اپنے مناسک حج کی تکمیل کرے۔
هذا ما عندي والله اعلم بالصواب