سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

جب احرام کے بعد حیض یا نفاس شروع ہو جائے

  • 8999
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 849

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جب احرام کے بعد عورت کا حیض یا نفاس شروع ہو جائے تو کیا اس کے لیے بیت اللہ کا طواف کرنا جائز ہے؟ یا وہ کیا کرے؟ کیا ایسی عورت کے لیے طواف وداع بھی لازم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جب عمرہ کے لیے آمد کے موقع پر نفاس یا حیض شروع ہو جائے تو عورت پاک ہونے تک رک جائے اور جب پاک ہو جائے تو پھر طواف کرے، سعی کرے، بال کاٹ لے، اس سے اس کا عمرہ مکمل ہو جائے گا۔ اور اگر یہ صورت حال عمرہ ادا کرنے کے بعد پیش آئے یا آٹھ تاریخ کو حج کا احرام باندھنے کے بعد پیش آئے تو وہ اعمال حج یعنی وقوف عرفہ و مزدلفہ، رمی جمار اور تلبیہ و ذکر وغیرہ کو تو سر انجام دے اور جب پاک ہو جائے تو پھر حج کے لیے طواف و سعی کرے، والحمدللہ! اور اگر حیض طواف و سعی کے بعد اور طواف وداع سے قبل شروع ہو جائے تو اس صورت میں طواف وداع ساقط ہو جائے گا کیونکہ حیض اور نفاس والی عورتون کے لیے طواف وداع معاف ہے۔

هذا ما عندي والله اعلم بالصواب

فتوی کمیٹی

محدث فتوی

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ