میں نے دو سال پہلے فریضہ حج ادا کیا اور یہ میرا پہلا حج تھا، عرفہ کے عظیم دن میں اللہ رب ذوالجلال کے حضور دعا میں مصروف تھا تو میری آنکھیں اشکبار تھیں اور جب دعا سے فراغت کے بعد میں نے اپنے آنسوؤں سے تر چہرے پر ہاتھ پھیرا تو میرے ہاتھوں میں آنکھوں کی پلکوں کے دو بال آ گئے، یہ بال قصد و ارادہ سے نہیں توڑے تھے (بلکہ یہ از خود گر گئے تھے) تو کیا اس کے لیے کوئی فدیہ وغیرہ لازم ہے؟
اللہ تعالیٰ ہمارے اور آپ کے عمل کو قبول فرمائے، آپ کو اجر بے پایاں سے نوازے اور آپ کے اس شوق، خشوع اور عمل کا ثواب عطا فرمائے جسے آپ نے اللہ تعالیٰ کی رضا مندی کے حصول کے لیے سر انجام دیا ہے۔ آپ نے آنکھوں کی پلکوں کے بالوں کے گرنے کا جو ذکر کیا ہے تو اس کا ان شاءاللہ کوئی فدیہ نہیں ہے کیونکہ آپ نے قصد و ارادہ سے ان بالوں کو نہیں کاٹا، خطاء و نسیان کو اللہ تعالیٰ نے معاف فرما دیا ہے۔
هذا ما عندي والله اعلم بالصواب